حلقہ این اے 132لاہور کی انتخابی صورتحال
لاہور:(احمدہما علی سے)
لاہور۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدرمیاں شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں جانے کے لیے حلقہ این اے ۱۳۲ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔۱۳ مارچ۲۰۱۸ کو مسلم لیگ (ن) کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے والے میاں شہباز شریف کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری محمد منشاء سے ہے جو کہ موجودہ ملکی سیاست میں دوسری بڑی سیاسی پارٹی ہے جبکہ تیسرے نمبر پر پی پی پی ثمینہ گھرکی بھی مقابلے میں شریک ہیں۔موجودہ حلقہ این اے ۱۲۳ گذشتہ انتخابات میں کہلانے والے این اے۱۳۰ اوراین اے ۱۲۹ کے اشتراک سے تشکیل دیا گیا ہے جسمیں (۸۸،۹۳،۲۰۰۲)اور ۲۰۰۸ میں گھرکی خاندان قومی اسمبلی کی نشتیں حاصل کرتا رہا ہے۔دوسری طرف میاں شہباز شریف۲۰۱۳ میں این اے ۱۲۹ سے کامیاب ہوئے تھے جسکے متعدد علاقے موجودہ حلقہ این اے ۱۳۲ میں شامل کیے گئے ہیں جو ان کے لیے سیاسی تقویت کا باعث بن سکتے ہیں۔ماضی کے مقابلے میں اب اس حلقے میں نیم مضافاتی علاقوں، جیسے برکی ہڈیارہ،پنگالی ، ہیر، جاہمن،جلو،شالیمار تحصیل برکی روڈ، بیدیاں روڈ،کاہنہ این یو قانون گو،۳کاہنہ قانون گو ،حلقہ۳۸ ٹاؤن کمیٹی اورلاہورڈسٹرکٹ کے علاوہ ڈی ایچ اے،فیز ۸،۷ اور براڈوے روڈ کے علاقے شامل کیے گئے۔جسکی وجہ سے درمیانے طبقے کے علاوہ،اشرافیہ بھی سیاسی فیصلے پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔اس حلقے کی آبادی تقریبا ۷۸۸۷۸۶ ہے۔جسمیں مرد ووٹرز کی تعداد ۱۸۹۳۹۲ ،خواتین ووٹرز ۱۲۵۷۱۲ ، اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ۳۱۵۱۰۴،ہے۔جبکہ پولنگ اسٹیشن کی تعداد ۲۵۲ کے قریب ہے۔سیاسی وابستگی کے ساتھ ساتھ مختلف برادریاں بھی الیکشن میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں ،جن میں نمایاں طور پر میواتی،مغل، اعوان، گجر،ارائیں،جٹ اور راجپوت قابل ذکر ہیں۔