Lahore – Reporting Elections Pakistan https://reportingelections.org Covering Pakistan General Election 2018 Wed, 25 Jul 2018 02:34:16 +0000 en-US hourly 1 https://wordpress.org/?v=4.9.18 https://i0.wp.com/reportingelections.org/wp-content/uploads/2017/06/cropped-RE-Banner-Revised-2.jpg?fit=32%2C32&ssl=1 Lahore – Reporting Elections Pakistan https://reportingelections.org 32 32 145858212 رائے دہندگی اور سروے : بہترین عمل https://reportingelections.org/2018/06/urdu-opinion-polling-and-surveys-best-practices/ Fri, 22 Jun 2018 08:37:20 +0000 https://reportingelections.org/?p=492
CLICK HERE FOR URDU VERSION

رائے دہندگی اور سروے : بہترین عمل

By Reporting Elections:

اکثر صحافیوں کو انتخابات کے دنوں میں سڑکوں پر لوگوں کا غیر رسمی طور پر سروے یا واکس پاپ کرتے دیکھا گیا ہے جو کے ووٹر سے رائے لیتے ہیں۔ یہ کر نا آسان ہے اور یہ ر نگین و دلچسپ مواد ، پرنٹ یا ویب سائٹ پر نشر کرنے کے لیے فراہم ہوتا ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ اس قسم کی رپورٹس کم از کم صحیح معلومات فراہم کرتی ہیں کہ ووٹروں کی بڑی تعداد کیا محسوس کرتی ہے ، چاہے ہم ایک خاص ا نتخابی حلقہ یا پورے ملک پر غور کر لیں ۔ یہی وجہ ہے کے سڑکوں پر عوامی رائے عامہ کے انداز کی رپوٹس تمام ووٹرز کا نمونہ فراہم نہیں کرتیں۔ وہ جگہ ، وقت اور حالات کے حوالے سے مختلف نتائج کی حامل ہوتی ہیں ۔
ایک سروے کرنے کے لیے جو دراصل ووٹروں کے ہر طبقے کی نمائندگی کرتا ہے ، ایسا کر نے کے لیے صحافیوں کو مستند اور آ زمائی ہوئی تکنیک کا استعمال کرنا چاہیے۔

جن معلومات اور رہنما اصولوں پر عمل ۲۰۱۷ سے کیا جا ر ہا ہے۔ اس کے حوالے سے والٹر کرونکائٹ سکول آف جرنلز م اور میڈیا فاوٗنڈیشن ۳۶۰ کی جانب سے لاہور ،اسلام آباد اور کراچی میں منعقدہ ور ک شاپ میں تعلیم دی گئی تھی۔ جب کے ۲۰۱۷ کے موسم خزاں میں والٹر کرونکائٹ سکول آف جرنلز م میں سیا سی ابلاغیاتی جماعت کو پڑھایا گیا۔

تاریخی طور پر ، دنیا میں سب سے اعلٰی معیار کی پولنگ تنظیموں کی کارکردگی متعینہ وقت میں مقررکردہ ہدف کو مکمل کرنے کے حوالے سے بہترین رہی ہے جس میں ووٹر کی رائے اور ترجیحات کو نمایا کرنا شامل ہے ۔ اس موقع پر یہ بھی معلوم ہو جاتا ہے کہ ووٹرز ، امیدواروں اور اس کی پالیسیوں کے بارے میں کیا خیالات رکھتے ہیں۔ جبکہ اس طرح کا پیشہ ورانہ طرز عمل جو انتخابات کی کوریج اور سروے میں اپنایا جاتا ہے اسے وسیع پیمانے پر مستند اور درست مانا جاتا ہے۔

سیپمل کیسے کام کرتے ہیں
تقریباً ہزار لوگوں کے رائے سے اس بات کا پتہ لگایا جا سکتا ہے کے قومی آبادی کی سوچ کیسی ہے۔ زیادہ تر ایسے طریقہ کار سے عوامی رائے کو زیادہ سے زیادہ جانے کی کو شش کی جاسکتی ہے۔اسی لیے انتخابات میں قومی رائے جانچنے کے لیے ہزار لوگوں کی رائے لی جاتی ہے اور اس سے رائے کے بارے میں اندازہ بھی آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔
چونکہ راہ چلتے آدمی کے حوالے سے کیا گیا عوامی سروے سنجیدہ نہیں لیا جا سکتا ۔ سو ا یسی لیے عوام کی حقائق سے قریب ترین رائے جانچنے کے لیے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق متفرق خصوصیات کی حامل کثیر تعداد کا غیر متوقع سروے زیادہ تر آبادی کی رائے کی نمائندگی کرتاہے۔
دیہی علاقوں میں تکنیکی سہولیات جیسے ٹیلیفون اور کمپیوٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوامی رائے حاصل کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔ لیکن ہمیں ہر ممکن کوشش کو بروئے کار لاتے ہوئے حقیقی عوامی رائے کو منظر عام پر لانا ہوگا۔

غلطیوں کی گنجائش کو سمجھنا
تقریباً ہزار افراد کے سروے کے لیے ۳ فیصد کی کمی یا زیادتی کی گنجائش عام ہوتی ہے۔ سو بنیادی طور پہ اس کا مطلب یہ ہے کہ نتائج میں ۳ فیصد کی کمی بیشی کسی طرف سے بھی ہو سکتی ہے۔
لہٰذا عوامی سروے کے مطابق امیدوار سمتھ نے ۴۸ فیصد اور جونز نے ۴۶ فیصد نمائندگی حاصل کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ حقیقی طور پر امیدوار سمتھ کا زیادہ سے زیادہ ۵۱فیصد کم سے کم ۴۵ جبکہ جونز کا زیادہ سے زیادہ ۴۹ فیصدکم سے کم ۴۳ فیصد عوامی نمائندگی کا تناسب ہے۔جیسے کہ سروے یہ بتاتا ہے کہ ۴۸فیصد سے ۴۶ فیصد در حقیقت۵۱ فیصد سے ۴۳ فیصد ہوتا ہے۔
امیدوارں کی غلطی سے زیادہ سنگین غلطی ایک غلط سروے کرنا ہوتا ہے۔ اس کا قائدہ یہ ہے کہ امیدوار کی ووٹوں کے حوالے سے غلطی کے نسبتً نتاج پر زیادہ اثر ڈالتا ہے۔ایک عوامی سروے جس میں غلطی کی گنجائش کا تناسب ۳ فیصد کمی یا زیادتی کا ہو سکتا ہے ۔ اس میں وہی امیدوار پر اعتماد ہوگا جس کے پاس ۶ فیصد سے زاہد نمائندگی تناسب ہوگا۔

]]>
492
میڈیا، سیاست اور انتخابات کی رپورٹنگ “، کی پیشکش یو سی پی ، لاہور میں” https://reportingelections.org/2018/06/urdu-overview-of-media-politics-and-reporting-elections/ Wed, 20 Jun 2018 22:14:33 +0000 https://reportingelections.org/?p=485
اسے انگلش میں پڑھیں

میڈیا، سیاست اور انتخابات کی رپورٹنگ “، کی پیشکش یو سی پی ، لاہور میں”

عمبر مبین کے قلم سے

اس کورس کا بنیادی مقصد زرائع ابلاغ اور سیاست کے مختلف ڈھانچوں کا اشتراک کرنا ہے تاکہ مختلف ممالک کے میڈیا کےنظام اور سیاسی ڈ ھانچے کو گہرائی سے سمجھا جائے اور خاص طور پر پاکستان اور ریاستہا ئے متحدہ امریکہ کو سمجھا جائے ۔
یہ کورس انتخابات کے مختلف طول و عرض کا ا حاطہ کرے گا اور میڈیا کی رپورٹنگ کا کردار بھی بتائے گا ۔ طالب علموں کی توجہ مرکوز کرنے کے لیے انتخابات کا احاطہ کرنے میں میڈیا کا کردار ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، رپورٹ لکھنے کی مہارت ، شوشل میڈیا  کا استعمال اور رپورٹنگ کرتے ہوئے اخلاقیات کے طریقوں کے بارے میں بتایا جائے گا۔ کیس مطالعہ ، پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے اہم تجزیہ اور کچھ مطالعہ اس کورس کا لازمی حصہ ہوں گی ۔ اس کے علاوہ ، طالب علموں کے لیئے مختلف طبقاتی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ کورس کی طرف ان کی تجزیاتی مہارت کو فروغ دیا جاسکے۔
ایف۔ ایم ۔ سی۔ ایس کی اسیسٹنٹ پروفیسر امبرموبین ایم ۔فل پروگرام کو پڑھا رہی ہیں۔

 

Dr. Rasheed Ahmad Khan having a discussion with PhD students about Media and Politics (Courtesy of University of Central Punjab) Dr. Rasheed Ahmad Khan teaching Media and Politics to PhD class at FMCS, UCP Lahore (Courtesy of University of Central Punjab) MPhil students at University of Central Punjab, Lahore. (Courtesy of the University of Central Punjab, Lahore)
]]>
485
Opinion Polling and Surveys: Best Practices https://reportingelections.org/2018/06/opinion-polling-and-surveys-best-practices/ Tue, 05 Jun 2018 19:18:24 +0000 https://reportingelections.org/?p=417
CLICK HERE FOR URDU VERSION

Opinion Polling and Surveys: Best Practices

► “Man on the Street” can’t accurately reflect voter views ◄

By Reporting Elections

Journalists are often tempted to do quick, informal “man on the street” or “vox pop” surveys to supposedly “take the pulse” of the electorate. They are easy to do and provide colorful content for broadcast, print or the Web.

The problem is these kinds of stories rarely provide accurate information about how majorities of voters really feel — whether we are considering a particular constituency or the nation as a whole.  This is because “vox pop” style reports do not provide a sample representative of all voters. They are limited by place, time and circumstance.

In order to do a survey that truly represents the broad cross-section of voters, journalists must use time-tested techniques.

The information and guidelines that follow are from the 2017 Walter Cronkite School of JournalismMedia Foundation 360 workshops that were conducted in Lahore, Islamabad, and Karachi — as well as the subsequent Political Communication class taught at the Cronkite School in the fall of 2017.

Historically, the highest quality polling organizations in the world have been good at determining voter opinion and preferences at a given point in time, providing insights on what voters think about candidates and policies. In this regard, well-executed polls and surveys, that use widely accepted professional practices have been quite accurate.

(For a brief history of polls, check out this PBS story.)

How Sampling Works

A relatively small random sample of around 1,000 people can give a fairly accurate snapshot of what a larger, national population thinks. The larger the sample size, the lower the margin of error.  But beyond 1,000 the margin of error does not change drastically. That is why many national polls use a sample size of around 1,000 people.

For a sample to be truly representative of a larger population it has to be random — meaning the people in the sample were chosen randomly from a group that contains people with the characteristics of the larger population.  This is why a quick “man on the street” survey does not work.

Random sampling can be difficult in rural areas and where people do not have access to technologies like telephones or computers, but every effort should be made to get a truly randomized, representative sample.

Understanding Margin of Error

A margin of error of plus or minus 3 (+/- 3) is typical for a poll of around 1,000 people. That “plus or minus” is important – it essentially means any of the results can vary three percentage points in either direction.

So, a poll that shows Candidate Smith with 48 percent and Candidate Jones with 46 percent could mean that Candidate Smith’s “real” number could be as high as 51 or as low as 45, and Candidate Jones’s “real” number could be as high as 49 or as low as 43. A poll showing 48 to 46 could actually be 51 to 43.

On top of that, the margin of error for a candidate’s lead in a poll is even greater than the poll’s general margin of error. A good rule of thumb is that margin of error for a lead is twice that of the poll’s general margin of error. In a poll with a general margin of error of plus or minus 3 (+/- 3), a lead in which one could have confidence would be more than 6 percentage points.

Questions to Consider

Sheldon R. Gawiser, Ph.D., and G. Evans Witt, from the U.S. National Council on Public Polls have provided the following guide for journalists (and readers) when conducting your own poll or survey — or when evaluating polls or surveys that others have done.

20 Questions 3rd edition_Web ver_2006 2

]]> 417 “Media, Politics and Reporting Elections” offered at UCP, Lahore https://reportingelections.org/2018/04/overview-of-media-politics-and-reporting-elections/ Tue, 10 Apr 2018 03:15:00 +0000 https://reportingelections.org/?p=235

CLICK HERE FOR URDU VERSION

Media, Politics and Reporting Elections” offered at UCP, Lahore

► University began offering courses for MPhil, PhD programs in March.

By Amber Mubeen

The Faculty of Media and Communication Studies (FMCS) at the University of Central Punjab, Lahore has introduced “Media, Politics and Reporting Elections” for its MPhil (Research and Professional Tracks) and PhD programs in March.

The main focus of this course is to share the different dynamics of media and politics to get an in-depth understanding about media systems and political structures of different countries, particularly Pakistan and the United States.

This course will also cover the different dimensions of elections and the role of media to report it. Focus will be on improving an overall understanding of the students about role of the media in covering elections, investigative reporting, report writing skills, use of social media tools and the practices of ethics while reporting.

Case studies, critical analysis of print and electronic media, and some readings will be a compulsory part of this course. Besides, different class activities will be arranged for the students to develop their analytical skills towards the course.

FMCS assistant professor Amber Mubeen is teaching the course for the MPhil program. For the PhD program, the course “Media and Politics” has sensitized the component of “Reporting Elections.” Senior professor Dr. Rasheed Ahmad Khan has a PhD in political science and contributes to various newspapers of Pakistan.

Students are excited to study this course as they find it a dire need of the time to explore the underlying relationship of media and politics.

FMCS will invite some professionals (who attended the workshop of Reporting Elections) to shed light on the said area. FMCS Dean and Professor Dr. Mughees Uddin Sheikh will also deliver one to two special lectures as a guest speaker. We will also request Arizona State University to have one to two Skype sessions with our students.

Dr. Rasheed Ahmad Khan teaching Media and Politics to PhD class at FMCS, UCP Lahore (Courtesy of University of Central Punjab) Dr. Rasheed Ahmad Khan having a discussion with PhD students about Media and Politics (Courtesy of University of Central Punjab) MPhil students at University of Central Punjab, Lahore. (Courtesy of the University of Central Punjab, Lahore)
]]>
235